ایئر انڈیا جہاز کریش کی تہلکہ خیز ابتدائی رپورٹ آ گئی، بوئنگ 787 کے پائلٹ نے اڑان بھرتے جہاز کو زمین سے ٹکرا دیا

ایئر انڈیا کی فلائٹ 171 کے احمد آباد سے اڑان بڑھنے کے چند سیکنڈ بعد 260 مسافروں کو لے کر لندن جانے والا بوئنگ ڈریم لائنر طیارہ رن وے سے چند سو میٹر دور ایک رہائشی عمارت پر گر کر تباہ ہو گیا۔ حادثے میں صرف ایک خوش قسمت مسافسرزندہ بچ سکا ۔ دنیا بھر میں 50سے زائد ایئر لائنز ایک ہزار بوئنگ ڈریم لائنر جہاز استعمال کر رہی ہیں۔ اس حادثے سے پوری دنیا میں کھلبلی مچ گئی اور لوگ خصوصاً تواتر کیساتھ ائیر ٹریول کرنے والے اس کریش کی وجوہات جاننے کے لیے بےتاب تھے۔
اب امریکہ میں بلیک باکس سے ملنے والی ریکارڈنگ اور دوسری اطلاعات کی بنیاد پر حادثے کی ابتدائی رپورٹ میں یہ حیران کُن انکشاف ہوا ہےکہ جہاز کے رن وے سے بلند ہوتے ہی دونوں انجنوں کو فیول فراہم کرنے والے دونوں سوئچ جان بوجھ کر آف کر دیے گئے۔ جس کے نتیجے میں جہاز محض چند سو فٹ بلندی تک پہنچ پایا اور پاور نہ ہونے کی وجہ سے گر کر تباہ ہوگیا۔
بلیک باکس ریکارڈنگ کے مطابق کو پائلٹ کلیو کندر جہاز اڑا رہا تھا اور دونوں سوئچ سینئر پائلٹ کپتان سومیت سبراول نے آف کیے جس پر کو پائلٹ نے اپنے کپتان سے سوال کیا کہ بٹن کیوں آف کیے ہیں۔ بھارت سرکار اور بھارتی پائلٹ ایسوسی ایشن ان نتائج کی فی الحال نفی کر رہی ہیں۔ بھارت میں کچھ لوگ ان معلومات کو غلط قرار دیتے ہوئے بوئنگ کمپنی پر حقائق چھپانے کے الزام لگا رہے ہیں اور پوری ریکارڈنگ ریلیز کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں جبکہ ایوی ایشن معاملات کا تجربہ رکھنے والے لوگوں کا خیال ہے اگر پوری بلیک باکس ریکارڈنگ ریلیز کی گئی تو مزید افسوسناک گفتگو اور چیزیں سامنے آ سکتی ہیں۔
اس لئے فقط چند الفاظ کی ریکارڈنگ سامنے لائی گئی ہے۔ ابتک سامنے آنے والی معلومات کے مطابق اس ایئر کریش کی ذمہ داری جہاز کے کپتان پر عائد ہوتی ہے جو میڈیا اطلاعات کے مطابق ذہنی دباؤ کا شکار تھا۔ جہاز حادثے کی مکمل تفصیلات سامنے آنے کے بعد بھارت کی ایوی ایشن منسٹری اور ایئر انڈیا کی شہرت اور ساکھ کو نقصان پہنچنے کا امکان ہے جبکہ جہاز میں ہلاک بھارتی اور برطانوی مسافروں کے لواحقین کی طرف سے ایئر لائن پر مقدمات بھی دائر کیے جانے کا امکان ہے۔