Chief Editor : Mohammad Afaq Farooqi
Contributing Editor : Ahmad Waqas Riaz

ہومبریکنگ نیوزسانگھڑ میں جاں بحق ہونے والے معروف صحافی خاور حسین کے اہلِ...

ٹرینڈنگ

سانگھڑ میں جاں بحق ہونے والے معروف صحافی خاور حسین کے اہلِ خانہ امریکا سےکراچی پہنچ گئے

سانگھڑ میں جاں بحق ہونے والے معروف صحافی خاور حسین کے اہلِ خانہ امریکا سے کراچی پہنچ گئے۔

پیر کی صبح ان کے والد، والدہ اور بھائی جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر اُترتے ہی غم و اندوہ کی فضا نمایاں تھی۔ بعدازاں وہ حیدرآباد کے راستے اپنے آبائی شہر سانگھڑ روانہ ہوئے۔ ایئرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خاور حسین کے والد نے لرزتے ہوئے مگر پرعزم لہجے میں کہا:
میرا بیٹا نہایت دلیر، نڈر اور باحوصلہ انسان تھا۔ وہ کسی قیمت پر اپنی جان نہیں لے سکتا۔ یہ ہرگز خودکشی نہیں، بلکہ ایک کھلا قتل ہے۔انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ خاور حسین کا کسی سے کوئی ذاتی جھگڑا یا تنازعہ نہیں تھا۔ یاد رہے کہ چند روز قبل خاور حسین کی لاش سانگھڑ کے حیدرآباد روڈ پر ایک نجی ہوٹل کے باہر ان کی اپنی گاڑی سے ملی تھی۔ ابتدائی طور پر پولیس نے واقعے کو خودکشی قرار دیا تھا، مگر اس مؤقف کو نہ صرف اہلِ خانہ بلکہ صحافتی و سماجی حلقوں نے بھی مسترد کر دیا ہے۔
تحقیقاتی کمیٹی کی تشکیل
اس معاملے میں بڑھتے ہوئے سوالات اور شکوک و شبہات کے پیشِ نظر آئی جی سندھ نے اعلیٰ سطحی تحقیقاتی کمیٹی قائم کر دی ہے۔ کمیٹی کی سربراہی ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی سندھ آزاد خان کر رہے ہیں، جب کہ ارکان میں ڈی آئی جی ویسٹ زون کراچی عرفان بلوچ اور ایس ایس پی سانگھڑ عابد بلوچ شامل ہیں۔ یہ کمیٹی اس المناک واقعے کے ہر پہلو کا جائزہ لے کر یہ تعین کرے گی کہ یہ خودکشی تھی یا ایک سوچا سمجھا قتل۔

دوبارہ پوسٹ مارٹم
خاور حسین کا دوبارہ پوسٹ مارٹم وول اسپتال حیدرآباد میں مکمل کر لیا گیا ہے۔ پولیس سرجن ڈاکٹر وسیم خان نے بتایا کہ فی الحال یہ کہنا ممکن نہیں کہ موت خودکشی تھی یا قتل۔ نمونے فارنزک ٹیسٹ کے لیے لے لیے گئے ہیں اور ابتدائی رپورٹ ایک دو دن میں جاری ہوگی، جب کہ حتمی رائے فائنل رپورٹ آنے پر دی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ میڈیکل بورڈ تین ماہرین پر مشتمل ہے اور خاور حسین کے جسم پر تشدد کے کوئی نشانات نہیں پائے گئے۔
صحافی خاور حسین کی آخری ویڈیو
اس دوران خاور حسین کی موت سے قبل کی ایک ویڈیو بھی منظر عام پر آئی ہے، جس نے معاملے کو مزید پیچیدہ اور پُراسرار بنا دیا ہے۔
صدمہ اور سوالات
خاور حسین، جو کراچی میں مقیم رہتے اور مختلف نجی ٹی وی چینلز سے وابستہ رہے، ان کی اچانک موت نے صحافتی برادری اور سول سوسائٹی کو گہرے صدمے میں مبتلا کر دیا ہے۔ ایک طرف والدین اپنے دلیر بیٹے کے لیے انصاف کے متلاشی ہیں، تو دوسری جانب ساتھی صحافیوں کی نگاہیں اس تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ پر جمی ہوئی ہیں، جو اس سانحے کی اصل حقیقت آشکار کرے گی۔

مزید پڑھیں