پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت میں اضافہ وقت کی سب سے بڑی ضرورت ہے، وزیراعظم شہباز شریف

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ حالیہ تباہ کن سیلابی ریلوں نے ایک بار پھر یہ ثابت کر دیا ہے کہ پاکستان کے لیے پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت میں اضافہ وقت کی سب سے بڑی ضرورت ہے۔ دیامر بھاشا ڈیم سمیت موجودہ ڈیموں کی گنجائش بڑھانا اب قومی ترجیح ہونی چاہیے۔
لاہور میں وزیراعظم کو حالیہ سیلاب اور متاثرہ علاقوں کی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی گئی، جس میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز، وفاقی وزیر منصوبہ بندی چوہدری احسن اقبال، صوبائی و وفاقی وزرا، چیئرمین این ڈی ایم اے، چیف سیکریٹری اور آئی جی پولیس سمیت اعلیٰ حکام شریک تھے۔
وزیراعظم نے کہا کہ قدرتی آفات نے پہلے گلگت بلتستان اور خیبرپختونخوا کو نشانہ بنایا اور اب پنجاب کے میدانوں میں تباہی پھیلا دی، جس کے باعث قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا۔ انہوں نے جاں بحق افراد کے لیے دعا مغفرت اور لواحقین کے لیے صبر جمیل کی دعا کی۔
شہباز شریف نے اس موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب اور صوبائی انتظامیہ کی قیادت میں جاری ریسکیو و ریلیف آپریشن کو سراہتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم اے، ریسکیو 1122، محکمہ صحت، پولیس اور دیگر اداروں نے دن رات کام کرکے متاثرین کی مدد کی، جو لائق تحسین ہے۔ انہوں نے افواجِ پاکستان اور این ڈی ایم اے کے کردار کو بھی خراجِ تحسین پیش کیا، جنہوں نے ہیلی کاپٹر، کشتیاں اور دیگر سہولتیں فراہم کر کے عوام کو بروقت سہارا دیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ یہ اجتماعی ٹیم ورک ہی تھا جس کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر نقصانات کو کم کیا جا سکا۔ انہوں نے 2022 کے بدترین سیلاب کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت سندھ اور بلوچستان کو اربوں ڈالرز کے نقصانات برداشت کرنا پڑے تھے، اور اب ایک بار پھر پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں کے شدید خطرات کی زد میں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ان ممالک میں شامل ہے جو گلوبل وارمنگ اور ماحولیاتی تبدیلیوں کے براہِ راست نشانے پر ہیں، اس لیے وفاق اور تمام صوبوں کو مشترکہ حکمتِ عملی کے ساتھ آگے بڑھنا ہوگا۔ انہوں نے زور دیا کہ پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت بڑھانا ہی واحد حل ہے جس کے بغیر فلیش فلڈز اور تباہ کاریوں پر قابو پانا ممکن نہیں۔
وزیراعظم نے واضح کیا کہ اگر آج سے سنجیدہ عملی اقدامات شروع کر دیے جائیں تب بھی اس بڑے مقصد کو حاصل کرنے میں کئی سال لگیں گے، لیکن یہ وقت کا تقاضا ہے کہ ڈیمز اور ذخائر پر فوری توجہ دی جائے۔
انہوں نے آخر میں دعا کی کہ سندھ کی جانب بڑھنے والے سیلابی ریلوں میں اللہ تعالیٰ اپنی رحمت سے کمی فرمائے اور عوام کو محفوظ رکھے۔