Chief Editor : Mohammad Afaq Farooqi
Contributing Editor : Ahmad Waqas Riaz

ہومبھارتبھارت کی سیاست میں بھونچال،راہول گاندھی کے مودی پر سنگین الزامات

ٹرینڈنگ

بھارت کی سیاست میں بھونچال،راہول گاندھی کے مودی پر سنگین الزامات

بھارت کی سیاست ایک بار پھر بھونچال کی زد میں ہے۔ کانگریس رہنما راہول گاندھی نے بی جے پی حکومت اور وزیر اعظم نریندر مودی پر براہِ راست سنگین الزامات لگاتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت میں جمہوریت کا گلا گھونٹا جا چکا ہے اور انتخابی عمل محض ایک اسٹیج ڈرامے میں بدل گیا ہے جہاں نتائج پہلے سے طے کر لیے جاتے ہیں اور عوام کا ووٹ اپنی اہمیت کھو چکا ہے۔

پریس کانفرنس میں راہول گاندھی نے بی جے پی پر الزام لگایا کہ ای وی ایم مشینوں کے ذریعے نتائج کو بی جے پی کے حق میں فکس کیا جا رہا ہے۔ ریاستوں میں جعلی ووٹرز کا اندراج غیر معمولی رفتار سے ہو رہا ہے، صرف مہاراشٹر میں پانچ ماہ کے اندر مشکوک ووٹروں کی بڑی تعداد شامل کی گئی۔ کئی حلقوں میں ایگزٹ پولز اور اصل نتائج میں واضح تضاد پایا گیا۔ لوک سبھا میں اپوزیشن اتحاد کی جیت کے باوجود انہی ریاستوں کے اسمبلی انتخابات میں اپوزیشن کا صفایا، انتخابی نظام میں سنگین گڑبڑ کا ثبوت ہے۔
راہول گاندھی نے دعویٰ کیا کہ مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں ایک کروڑ سے زائد نئے ووٹ ڈالے گئے جو لوک سبھا کی ووٹر لسٹ میں موجود ہی نہیں تھے۔ الیکشن کمیشن نے ووٹر لسٹ کا ڈیجیٹل ڈیٹا دینے سے انکار کر کے صرف 200–300 کلو وزنی کاغذی ریکارڈ فراہم کیا۔ پولنگ اسٹیشنوں کا سی سی ٹی وی فوٹیج صرف 45 دن بعد ضائع کر دینا شفافیت کے بجائے شکوک کو بڑھاتا ہے۔راہول ۔ گاندھی کے مطابق کرناٹک میں دھاندلی کی فہرست طویل ہے۔ جن میں 1,02,500 جعلی ووٹ، فارم 6 کے 33,692 غلط اندراجات، 11,965 ڈپلیکیٹ ووٹرز, جعلی پتے اور فرضی شناختیں شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مہادیواپورہ اسمبلی حلقے میں بی جے پی کو 1,14,000 ووٹوں کی برتری ملی جبکہ اسی حلقے کی سات میں سے چھ اسمبلی نشستوں پر وہ شکست کھا گئے۔ بنگلور سینٹرل میں بھی ایک لاکھ سے زائد جعلی ووٹ ڈالے جانے کا الزام ہے۔
راہول گاندھی کا کہنا تھا کہ یہ سب کچھ ایک ایسے انتخابی نظام میں ممکن ہوا ہے جو بی جے پی کے مفادات کے لیے تیار کیا گیا ہے۔مودی راج میں جمہوریت کا جنازہ نکل چکا ہے۔ ای وی ایم، جعلی ووٹرز اور اداروں کی بے حسی نے ثابت کر دیا کہ یہ صرف ایک دکھاوا ہے، اصل میں عوام کا مینڈیٹ لوٹ لیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں