Chief Editor : Mohammad Afaq Farooqi
Contributing Editor : Ahmad Waqas Riaz

ہومبریکنگ نیوزکراچی میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، ’’را‘‘ کا نیٹ ورک بے...

ٹرینڈنگ

کراچی میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، ’’را‘‘ کا نیٹ ورک بے نقاب

کراچی ایک بار پھر دہشتگردوں کے ناپاک عزائم کا نشانہ بننے ہی والا تھا مگر محکمہ انسدادِ دہشتگردی (سی ٹی ڈی) نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ کا گہرا اور خفیہ نیٹ ورک بے نقاب کر دیا۔ 8 جولائی کو گرفتار کیے گئے چار بھارتی ایجنٹس نے نہ صرف کراچی بلکہ پورے پاکستان کو ہلا دینے والی سازشوں کا اعتراف کرلیا۔
کراچی سینٹرل پولیس آفس میں ایک ہنگامی پریس کانفرنس کے دوران ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی آزاد خان نے سنسنی خیز انکشافات کیے۔ انہوں نے بتایا کہ ’’را‘‘ نے کراچی میں دہشتگردی اور ٹارگٹ کلنگ کے لیے باقاعدہ نیٹ ورک بنا رکھا تھا۔ بھارتی ایجنٹس کو بھاری رقوم فراہم کی گئیں، ان کے سیف ہاؤسز شہر قائد میں موجود تھے اور ایک خلیجی ملک سے بیٹھا سنجے سنجیو کمار عرف ’’فوجی‘‘ اس خوفناک نیٹ ورک کو کنٹرول کر رہا تھا۔
آزاد خان کے مطابق 18 مئی کو بدین کے شہری عبدالرحمٰن کے بہیمانہ قتل کی ڈوریں بھی اسی نیٹ ورک سے جڑی نکلیں۔ حیران کن طور پر بھارتی میڈیا نے اس قتل پر جشن منایا۔ اس کارروائی میں نہ صرف ’’را‘‘ بلکہ ایک علیحدگی پسند تنظیم کو بھی سہولت کار کے طور پر استعمال کیا گیا۔
ایڈیشنل آئی جی نے بتایا کہ گرفتار ملزمان عمیر اصغر، سجاد عبید اور شکیل کو تفتیش کے دوران ’’را‘‘ سے براہ راست تعلق دار پایا گیا، جب کہ شیخوپورہ کا رہائشی سلمان اس نیٹ ورک کا مرکزی ہٹ مین تھا۔ اسے بھاری معاوضے پر ہائر کیا گیا، وہ 12 مئی کو کراچی پہنچا اور حیدرآباد کے ہوٹل میں قیام کیا۔ اسی دوران اس کے ساتھی مریدکے اور شیخوپورہ سے آ کر پانچ روز تک ٹارگٹ کی ریکی کرتے رہے اور پھر ماتلی میں عبدالرحمٰن کا قتل کر دیا۔
واردات کے بعد سلمان دبئی کے راستے نیپال فرار ہوگیا جبکہ سی ٹی ڈی نے باقی ایجنٹس کو کراچی میں دبوچ لیا۔ ان کے قبضے سے واردات میں استعمال ہونے والے اسلحہ، موٹر سائیکل اور موبائل فون بھی برآمد کر لیے گئے۔
پریس کانفرنس میں آزاد خان نے چارٹ کی مدد سے پوری کارروائی کا نقشہ پیش کیا اور بتایا کہ کس طرح رقوم مختلف چینلز سے منتقل کی گئیں، کن ٹریول ایجنسیوں کے ذریعے ٹکٹس کرائے گئے اور کس طرح بھارتی خفیہ ایجنسی نے ایک عام فلاحی شخصیت کو دہشتگردی کا نشانہ بنایا۔
انہوں نے واضح کیا کہ گرفتار ایجنٹس کے کرمنل ریکارڈ پہلے سے موجود تھے اور ایسے ہی عناصر کو پراکسی کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ تاہم یہ پہلا موقع ہے کہ خود ریکی کرنے اور ٹارگٹ کو نشانہ بنانے والے دہشتگرد براہِ راست گرفتار ہوئے ہیں۔
ایڈیشنل آئی جی کا کہنا تھا کہ اس کیس کے شواہد اعلیٰ سطح پر رکھے جائیں گے، ٹیرر فنانسنگ کے معاملے کو بھی منظم انداز میں آگے بڑھایا جائے گا اور دہشتگردوں کو نشانِ عبرت بنایا جائے گا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ بیرونِ ملک فرار ملزم سلمان کی گرفتاری کے لیے وفاقی وزارتِ داخلہ سے مدد لی جائے گی تاکہ کوئی بھی مجرم قانون کے شکنجے سے نہ بچ سکے۔
یہ انکشافات اس بات کا بین ثبوت ہیں کہ پاکستان دشمن طاقتیں کس طرح خفیہ نیٹ ورکس کے ذریعے ملک میں افراتفری پھیلانے کی کوشش کرتی ہیں۔ مگر سی ٹی ڈی جیسے ادارے ان کے ناپاک عزائم خاک میں ملانے کے لیے ہر وقت مستعد ہیں۔

مزید پڑھیں