امریکی صدر ٹرمپ کی اے بی سی اور این بی سی نیوز پر تنقید

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر ملکی میڈیا کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا اور دو بڑے نیوز نیٹ ورکس اے بی سی اور این بی سی نیوز کو نہ صرف “بدترین اور جانبدار” قرار دیا بلکہ ان کے لائسنس فوری طور پر منسوخ کرنے کا مطالبہ بھی کردیا۔
ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر جاری بیان میں کہا کہ یہ دونوں چینلز ہر سال لائسنس فیس کی مد میں لاکھوں ڈالر کیوں ادا نہیں کرتے؟ ان کے بقول، اے بی سی اور این بی سی اپنی نشریات میں تقریباً 97 فیصد منفی خبریں نشر کرتے ہیں جو عوامی رائے کو گمراہ کرنے اور تقسیم کو بڑھاوا دینے کی کھلی سازش ہے۔
صدر ٹرمپ نے دوٹوک الفاظ میں کہا یہ نیٹ ورکس امریکی جمہوریت کے لیے حقیقی خطرہ ہیں اور ان کا لائسنس فوراً منسوخ ہونا چاہیے۔
یہ پہلا موقع نہیں جب ٹرمپ نے میڈیا پر حملہ کیا ہو۔ اس سے قبل بھی وہ بارہا معروف امریکی چینل سی این این کو “جھوٹی خبروں کا مرکز” قرار دے چکے ہیں۔ ان کا مؤقف ہے کہ مین اسٹریم میڈیا اکثر ایجنڈا پر مبنی رپورٹس نشر کرتا ہے جس کا مقصد ان کی حکومت اور پالیسیوں کو کمزور دکھانا ہے۔
تجزیہ
سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کے میڈیا مخالف بیانات دراصل ان کی انتخابی حکمتِ عملی کا حصہ ہیں، تاکہ وہ اپنے حامیوں کو یہ یقین دلائیں کہ میڈیا ان کے خلاف سازشوں میں مصروف ہے اور صرف وہی لیڈر ہیں جو اس “گٹھ جوڑ” کے سامنے ڈٹ سکتے ہیں۔
دوسری جانب امریکی صحافتی حلقے ٹرمپ کے الزامات کو آزادیٔ اظہار اور صحافت کی آزادی پر حملہ قرار دے رہے ہیں۔ ان کے مطابق صدر کے یہ بیانات صحافیوں پر دباؤ بڑھانے اور آزاد صحافت کو کمزور کرنے کی ایک منظم مہم ہیں۔